Skip to main content

اس پوسٹ میں مردانہ جنسی معاملہ زیربحث لایا جا رہا ہے


نوٹ : اس پوسٹ میں مردانہ جنسی معاملہ زیربحث لایا جا رہا ہے۔ اس لئے اس ضمن میں محتاط دوست محتاط رہیں - جو اسے ناپسند کرتے ہیں وہ پوسٹ کو برائے مہربانی نہ پڑھیں
تحریرتحقیق وتدوین:طبیب و ڈاکٹرمحمدارشد:
اَلسَلامُ عَلَيْكُم
حمد اللہ علیم وحکیم رب کریم کی اور درود خاتم النبی محمد مصطفی صلى الله عليه وسلم پے "اللهم صلی علی محمد عبدك ورسولك وصلی علی المؤمنین والمؤمنات والمسلمین والمسلمات" اما بعد
پہلے اسے پڑھیے !!
پہلے میں اس بلوگ کو بنانے کا مقصد بیان کر دینا چاہتا ہوں. تا کہ آپ میں سے جو بھی اسے پڑھے وہ اسے کوئی سیکس ویب سائٹ نہ سمجھے. یہ کوئی سیکس ویب سائٹ نہیں ہے بلکہ یہ اس لئے بنائی گئی ہے تاکہ آج کل کے عام نوجوان اور وہ لوگ جو کسی بھی قسم کے پوشیدہ امراض سے دو چار ہیں اور شرم کی وجہ سے کسی سے ذکر بھی نہیں کرتے اور اندر اندر کرھتے رهتے ہیں اور ڈپریشن کا شکار ہو جاتے ہیں- اس کی ایک بری وجہ سہی گائیڈ لائن نہ ملنا بھی ہے
کیونکہ ہمارے ہاں کچھ نام نہاد قسم کے حکیموں نے قبضہ کر رکھا ہے جن کا مقصد صرف عوام سے پیسے بٹورنا ہے-
کیا آپ یقین کر سکتے ہیں کہ ایسے کیسز بھی سامنے آئے ہیں جن میں مریض نے صيح رہنمائی نہ ملنے کی وجہ سے خود کشی جیسے برے قدم بھی اٹھاے ہیں- میرا آپ کو مشورہ ہے کہ بلکل مت گبھرائیں اس بلاگ کو پورا پڑھ لیں جو کہ روزانہ آپ کی سہولت کے لئے اپ ڈیٹ کیا جاتا ہے-
اگر پھر بھی آپ کی تسلی نہ ہو تو کسی کو اعتماد میں لے کر اپنی پریشانی بیان کر دیں مجھے امید ہے کے آپ کو یہ ویب سائٹ پڑھنے کے بعد اس کی ضرورت پیش نہیں آے گی انشاللہ تعالیٰ !!
شرم و حیا اسلام میں بہت اھم مقام رکھتی ہے لکن اس کا یہ مطب ہر گز نہیں ہے کے آپ اپنی پریشانیوں کا ذکر صرف اس لئے نہ کریں کہ شرم و حیا آرھے آتی ہے-
کیا آپ جانتے ہیں کہ غیر ممالک میں پہلے سے ہی بارے ہونے والے بچوں کے لئے ان کی جنسی تعلیمات کا انتظام کر دیا جاتا ہے لیکن  ہمارے ہاں ایسا نہیں ہے ہمارے بچے اپنے والدین سے نہیں بلکہ اپنے قریبی دوستوں یا رشتہ داروں سے اپنی پریشانیوں کا ذکر کرتے ہیں آپ بہ خوبی اندازہ لگا سکتے ہیں کے کوئی آپ کے بچے کو کیا سکھاے گا ؟
مجھے امید ہے کہ یہ بلوگ والدین بھی پڑھ رہے ہوں گے میرا آپ کو مشورہ ہے کہ اپنے بچوں کی جنسی تعلیمات کا خود انتظام کریں خود اپنے بچوں کو سکھا ئیں آپ سے بہتر اپنے بچوں کو کوئی نہیں سمجھ سکتا نہ جانے کوئی آپ کے بچے کو اس بہانے کسی غلط راہ پر لگا دے اور بچہ یا بچی کا مستقبل تباہ ہو جائے خدارا ہوش میں آ جائیے!!!
یاد رہے کہ آپ اپنی پریشانیاں یا اپنے جنسی مسائل کے حل کے لئے مجھے میل بھی کر سکتے ہیں یا بلوگ پر مجھے جوائن کرنا زیادہ آسان رہے گا تا کہ آپ کو آپ کے مسائل کا فوری حل دستیاب ہو سکے-
میں نے جنسی علم کیسے حاصل کیا ؟
میں سکول میں تھا جب دوستوں سے سننے میں آتا کہ سیکس کوئی چیز ہے اور مرد و عورت کے مابین ہوتا ہے - ہم لڑکے شرارت میں ایک دوسرے سے کہتے تھے کہ اوئے تمہارے گھر چوہی چوہا لڑتے ہیں ؟ اوئے آج تو دے دے - ایسی باتیں ہم سن کر اور باتیں کر کے زور زور سے قہقہے مارتے تھے -
میری خوش قسمتی یا بدقسمتی کہ میں بچپن و لڑکپن میں بہت خوبصورت تھا جسے دیسی اصطلاح میں چکنا کہتے ہیں - ہر وقت سکول ، بازار اور مسجد میں نگاہیں تعاقب کرتی تھیں - سوائے گھر کے کسی اور جگہ تنہائی اذیت ناک ہوتی تھی - لوگ گود میں بٹھانے اور بوسہ لینے کی کوشش کرتے اور اچھی طرح سے سمجھ آتا تھا کہ کس انکل کا کیا مقصد ہے - ایسے بہت سارے واقعات ذہن میں محفوظ ہیں جو بتاتے ہیں کہ جنسی طور پر مجھے کیسے ہراساں کیا جاتا تھا اور اس کا میری نفسیات پر کیا اثر تھا - سب سے بڑا اثر یہ کہ خود اعتمادی نہیں رہی تھی اجنبی لوگوں کے آگے - بعد میں بات سمجھ آئی تھی کہ جب کوئی ہراساں کرے تو بڑے کزنز کو بتا دینا چاہئے - ایک بار ایسا ہوا کہ ایک تانگے والے نے مجھے ایک جگہ تنہا پا کر دبوچ لیا - میں نے خود کو چھڑایا اور ساری طاقت جمع کر کے غم و غصہ سے جا کر اپنے ایک بڑے کزن "خواجہ عبدالطیف " کو بتا دیا کیونکہ میں اس سے بہت فری تھا ، اس نے جا کر اس بندے سے خوب دھلائی کی ، یوں کچھ عرصہ کے لئے اس بندے سے جان چھوٹ گئی -
لڑکپن میں جنسی معاملات سے متعلق معلومات نہیں تھیں جس کا نتیجہ یہ تھا کہ مجھ سمیت میرے ہم عمر اکثر لڑکے اس الجھن میں ہوتے تھے کہ کہیں مردانہ صلاحیت میں کمزور تو نہیں- یوں حکیموں کے پاس جاتے تھے اور ان کے پاس ایک ہی تشخیص ہوتی تھی کہ معدے، جگر یا مثانہ میں گرمی ہے- پیسے دیتے تھے اور الجھن بڑھتی جاتی تھی -
ایک بار جرائت کرکے اپنے ایک چاچو سے میں نے پوچھ لیا تھا کہ مجھے پیشاپ کے بعد سفید رنگ کے قطرے آتے ہیں، آپ بتائیں میں کیا کروں؟ انہوں نے کہا کہ تم گندی فلمیں دیکھتے ہو گے اور سموسے کھاتے ہو گے یہ چھوڑ دو- دونوں معاملات ایسے نہیں تھے۔ مگر مجھ سے وہ انسلٹ برداشت نہ ہوسکی اس لئے صرف دوستوں سے مشورے کرتا رہا جو کہ پہلے ہی میری طرح نفسیاتی الجھن کا شکار تھے- ہرایک کے پاس ایک نسخہ ضرور تھا جیسے رات کو اسبغول بھگو کر رکھیں صبح کھائیں توسب گرمیاں ختم ہوجاتی ہیں- فلاں چیزاگررات کو بھگوکررکھی جائے۔ تواس کا یہ فائدہ ہے وغیرہ وغیرہ -
پھر جب میں ایف ایسی سی میں آیا تب ایک دانا آدمی ملا- اس نے کہا بھائی توجوان ہے اور فل مرد ہے پریشان نہ ہوسب ٹھیک ہے- وہم کا کوئی علاج نہیں- جو چیزیں تم بتارہے ہو یہ سب نارمل ہے- ایزی ہوجا- اس دوست کی کونسلنگ کام آئی اور میں نے ان معاملات میں فکر مند ہونا چھوڑ دیا -
میں اکثر دوستوں سے کہتا ہوں کہ ناک بیمار ہوسکتا ہے کان کا مرض ہوسکتا ہے گلے کا ٹانگوں کا، بازوں کا نیزجسم کے ہرعضو کا کسی بھی صحت مند کو کوئی مسئلہ ہو سکتا ہے، اور ان سب اعضا کے ڈاکٹر ہیں اور ان اعضاء کےعلاج سے کسی کو کوئی دقت نہیں- مگر صرف ایک عضو ایسا ہے جس کے امراض کونظراندازکردیاجاتا ہے، اس کے ڈاکٹرز ہماری سوسائٹی میں موجود نہیں- اس عضو کا استعمال سب کرتے ہیں اور تمام انسانی سرگرمیوں میں سب سے زیادہ جس کی مداخلت ہے- پھر کیوں نہ ہرطرف حکیموں کے اشتہار نظرنہ آئیں اورمسئلہ پھربھی حل نہ ہو؟
میں نے جب بھی اپنے دیسی دوستوں سے اس ضمن میں بات کی ہے سب اس عمر میں بھی اس بارے میں الجھن کا شکار ہیں- انہیں دو چیزوں کی اشد ضرورت ہے -
-
ایک بہتر کونسلنگ
-
دوم بہتر ٹریٹمنٹ
وگرنہ معاملہ بگڑ رہا ہے- حکیموں سے اس ضمن میں بھی علاج کے وہی نقصانات ہیں جیسے ہم طب کے باقی معاملات میں دیکھتے ہیں۔
آپ اگر سیکس اور تشدد کے موضوع پر تھوڑا سا بھی تحقیقی علم رکھتے ہیں آپ جانتے ہوں گے کہ جب لڑکے جنسی طور پر ناکام ہوتے ہیں تو اپنی فرسٹریشن کی تسکین کے لئے وہ بیوی پر تشدد کرتے ہیں- وہ سیکس ورکرز کے پاس جاتے ہیں جو توجہ محبت اور کانفیڈنس فروخت کرتی ہیں۔ کہ تم سب سے اچھے اور پرفیکٹ ہو- جسے یہ سہولت میسرنہیں ہوتی وہ لڑکوں کی طرف جاتے ہیں- یہ سب مسائل ہماری سوسائٹی میں موجود ہیں-  لڑکیوں و بچیوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کرنے والوں کی اکثریت بھی جنسی طور پر ناکام افراد افراد کی ہوتی ہے جو صحت مند سیکس کے قابل نہیں ہوتے -
سیکس کیا ہے اوراس کی بیالوجی اور نفسیات کے مطالعہ کی طرف میرے رجحان کے دو اسباب ہیں-
 
ایک جب میں نے خود پرغورکیا- مختلف غذاؤں اور مہینے کے مختلف دنوں، موسموں اور دن کے اوقات کا اپنی جنسی زندگی پراثرنوٹ کیا- پھر جستجو پیدا ہوئی کہ دیکھوں کہ یہ کیا چکر ہے -
دوم جب سیکس اور تشدد کے موضوع کو پڑھا تب ان ریسرچ جرنلز کو پڑھنے لگا جن میں اس ضمن میں تحقیقات شائع ہوتی ہیں- اس موضوع کو Andrology کہتے ہیں۔ جس میں ہم مردانہ جنسی عضو کے فنکشنز اور بیماریوں کا مطالعہ کرتے ہیں -
ہم نےسیکس کے موضوع کو انتہائی برا بنا دیا ہے باوجود اس کے کہ سب اسی کی پیداوار ہیں- سب کرتے ہیں سب کو مسائل کا سامنا ہے- سب دیسی حکیموں کے اشتہار پڑھتے ہیں۔ اور معدودے چند کے سب نے کبوترکی طرح آنکھیں مود رکھی ہیں- اس موضوع کو مکالمہ کا موضوع بنایئے تہذیب اور شائستگی کے ساتھ- یہ لازم ہے وگرنہ تکلیف اٹھائیں گے۔ اورمسائل پھر بھی ختم نہیں ہوں گے -
شکریہ۔
تحریرتحقیق وتدوین:طبیب و ڈاکٹرمحمدارشد:

https://www.facebook.com/HomeopathymadeeasyRAMH/

Comments

Popular posts from this blog

Stye ۔ شَعیرَہ ۔ گوہَانجنی ۔ سر خبادہ ۔ آنکھ کا دانہ: علامات, وجوہات اور علاج

Stye ۔ شَعیرَہ ۔ گوہَانجنی ۔ سر خبادہ ۔ آنکھ کا دانہ: علامات, وجوہات اور علاج تحریرتحقیق وتدوین:حکیم ڈاکٹرمحمد ارشد بسم اللہ الرحمن الرحیم۔ نحمدہ و نصلی علی رسولہ الکریم أما بعد میں قربان جاؤں میرے پیارے آقا حضرت محمد مصطفی صلى الله عليه وسلم   پے . میں تو خاک تھا ، میں دهول تھا مُجھے کچھ نہ اپنا شعور تھا میرے رب نے کتنا کرم کیا کہ دروُد پڑھنا سکھا دیاصلیٰ اللہ علیہ و آلہ وسلم۔   يُؤْتِي الْحِكْمَةَ مَنْ يَشاءُ وَ مَنْ يُؤْتَ الْحِكْمَةَ فَقَدْ أُوتِيَ خَيْراً كَثِيراً وَ ما يَذَّكَّرُ إِلَّا أُولُوا الْأَلْبابِ‌ . تحریروماخوذ:۔ تحریرتحقیق وتدوین:حکیم ڈاکٹرمحمد ارشد اعوذوباللہ من الشیطن الرجیم بسم اللہ الرحمن الرحیم۔ إِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى النَّبِيِّ ۚ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا صَلُّوا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوا تَسْلِيمًا بیشک اللہ اور اس کے فرشتے نبی پر درود بھیجتے ہیں۔ اے ایمان والو! تم بھی اس پر درود و سلام بھیجا کرو۔ "اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِ

لیکوریاLEUCORRHEA یعنی کہ سیلان الرحم:WHITE VAGINAL DISCHARGE

لیکوریا LEUCORRHEA یعنی کہ سیلان الرحم :WHITE VAGINAL DISCHARGE تحریروتحقیق:طبیبہ ولیڈی ڈاکٹرانجم ناہید: اَلسَلامُ عَلَيْكُم حمد اللہ علیم حکیم کی اور درود خاتم النبی محمد مصطفی صلى الله عليه وسلم پے اللهم صلی علی محمد عبدك ورسولك وصلی علی المؤمنین والمؤمنات والمسلمین والمسلمات اما بعد قارین کرام آج کی یہ معلوماتی تحریر تحقیق آرٹیکل میری ان بہنوں اوربیٹیوں کیلے ہے۔ جن کا ذکر قرآن مجید ميں "محصنت" کے نام کے ساتھ آیا ہے   قارین کرام ہم روز مرا کے آرٹیکل بھی پڑھتے ہیں ان میں اکثر مردانہ ا مراض پرگفتگو ہوتی رہتی ہے مگراس بے زبان طبقہ پر بہت کم ہی نظرہوتی ہے مارے شرم کے کسی سے اپنی بیماری شئیرنہیں کرتی مرض مزمن یعنی پرانہ ہونے کی صورت میں بہت ساری علامات میں مبتلا ہوجاتی ہیں لیکوریا سیلان الرحم کمر کادرد پٹہوں کا درد اورجسمانی کمزوری چہرے پرچھایاں اور بہت سی علامات حتہ کہ رحم اتنی کمزور ہوجاتی ہے کہ بے اولادی تک بات پہنچ جا تی ہے۔ حیا ہمارے تہزیب اور کلچر کا ایک لازمی جزو ہے جس کی حفاظت کرنی چایئے لیکن شرم و حیا اور جھجک صحت کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننی چایئے ۔ ہمارے

ANAL FISTULA, فسچولہ یا بھگندر Symptoms, Types, Homeopathic Medicines, فسچولہ یا بھگندرکا نبوی ﷺ علاج

ANAL FISTULA, فسچولہ یا بھگندر Symptoms, Types, Homeopathic Medicines , فسچولہ یا بھگندرکا نبوی ﷺ علاج Dr Muhammad Arshad March 08, 2018 Is described as a tunnel with its internal opening in anal canal or rectum or sigmoid colon and with its external opening in the skin near the anus SYMPTOMS: علامات 1.       Abscess sign near anus 2.       Pain in abscess 3.       Rupturing of the abscess 4.       Discharge of pus, serous fluid, blood and rarely feces from the opening after abscess rupture 5.       Bad smell from the purulent discharge 6.       Fever may happen 7.       Itching may occur TYPES: اقسام Fistulae are classified into five types: 1)             Extrasphincteric fistula It begins at the rectum or sigmoid colon and proceed downward, through the levator ani muscle and open into the skin surrounding the anus. Note that this type does not arise from the dentate line (where the anal glands are located). Causes of this type could be from a