ANAL FISTULA, فسچولہ یا بھگندر Symptoms, Types, Homeopathic Medicines, فسچولہ یا بھگندرکا نبوی ﷺ علاج
ANAL FISTULA, فسچولہ یا بھگندر Symptoms, Types,
Homeopathic Medicines, فسچولہ یا بھگندرکا نبوی ﷺ علاج
Dr Muhammad Arshad March 08, 2018
Is described as a tunnel with its internal opening in anal
canal or rectum or sigmoid colon and with its external opening in the skin near
the anus
SYMPTOMS: علامات
1. Abscess sign
near anus
2. Pain in abscess
3. Rupturing of the
abscess
4. Discharge of
pus, serous fluid, blood and rarely feces from the opening after abscess
rupture
5. Bad smell from
the purulent discharge
6. Fever may happen
7. Itching may
occur
TYPES: اقسام
Fistulae are
classified into five types:
1)
Extrasphincteric fistula
It begins at the rectum or sigmoid colon and proceed
downward, through the levator ani muscle and open into the skin surrounding the
anus. Note that this type does not arise from the dentate line (where the anal
glands are located). Causes of this type could be from a rectal, pelvic or
supralevator origin, usually secondary to Crohn's disease or an inflammatory
process such as appendiceal or diverticular abscesses
2)
Suprasphincteric fistula
It begins between the internal and external sphincter
muscles, extend above and cross the puborectalis muscle, proceed downward
between the puborectalis and levator ani muscles, and open an inch or more away
from the anus
3)
Transphincteric fistula
It begins between the internal and external sphincter muscles
or behind the anus, cross the external sphincter muscle and open an inch or
more away from the anus. It may take a 'U' shape and form multiple external
openings. This is sometimes termed a 'horseshoe fistula
4)
Intersphincteric fistula
It begins between the internal and external sphincter
muscles, pass through the internal sphincter muscle, and open very close to the
anus
5)
Submucosal fistula
It passes superficially beneath the submucosa and do not
cross either sphincter muscle
DIAGNOSIS:
It is made by
1) Anoscopy
2) Proctoscopy
3) Sigmoidoscopy
4) MRI
5) Fistulogram
DIFFERANTIAL DIAGNOSIS:
-
Pilonidal Abscess or cyst or fistula
It ia a sacrococcygeal fistula containing hair and skin
debris. The swelling appears above the anus near the tailbone and comes and
goes
HOMEOPATHIC REMEDIESمندرجہ ذیل ہوميؤپیتھک
ادویات علامات کے مطابق تجویز کی جاتی ہیں
Aloe.,
alum., Aur-m., Berb., Calc-p., Calc., Carb-v., Caust., fl-ac., graph., hep.,
hydr., Kali-c., kreos., lach., lyc., merc., Nit-ac., petr., phos., sep., Sil.,
staph., sulph., syph., thuj.
ناسور یعنی فسچولہ کیا ہے اور کیوں ہوتا ہے؟
فسچولہ کو بھگندر بھی کہتے ہیں۔ یہ ان خراب قسم کے گہرے زخموں کو کہتے
ہیں جو مقعد کے کنارے پیدا ہو کر متعفن ہو جاتے ہیں اور اس کے ارد گرد امعاء
مستقیم اور گوشت فاسد ہو جاتا ہے جن سے ہمیشہ زرد پانی جاری رہتا ہے۔ مرض کے آغاز
ہوتے ہی مقعد میں جلن رہتے لگتی ہے، جو آہستہ آہستہ مزید بڑھ جاتی ہے۔ جس کا نتیجہ
یہ نکلتا ہے کہ مقعد کے اندر کی طرف ایک تیز منہ والا مہکہ ظاہر ہوتا ہے جب وہ
پختہ ہو جاتا ہے تو پھر اس سے زرد رنگ کی پیپ نکلنے لگتی ہے۔ اس وقت مریض کو شدید
درد ہوتا ہے مگر جب یہ پھٹ جاتا ہے اور صرف کچ لہو سا نکلتا ہے تو درد میں کمی
واقع ہو جاتی ہے۔ کبھی وقتاً فوقتاً لیس دار پانی سا نکلتا رہتا ہے جو مریض
کے لئے پریشانی کا باعث بن جاتا ہے۔ اگر یہ تکلیف متواتر کافی عرصہ تک قائم رہے
اور درست علاج نہ ہونے پائے یا غلط علاج کیا جائے تو پھر یہی بواسیری زہر سوزاکی
زہر میں منتقل ہو جاتی ہے تو پھر ناسور کی شکل اختیار کر لیتی ہے۔ کبھی پھوڑے کے
زخم کے علاوہ ایک اور بھی سوراخ بن جایا کرتا ہے۔ پھر ان دونوں سوراخوں سے غلیظ
لیس دار ملا جلا فضلہ نکلتا رہتا ہے۔ ایسے لوگ جومصالحہ دار چٹنی گرم اور فاسٹ
فوڈ زیادہ استعمال کرتے ہیں۔ ان کیلئے بھی یہی غذائیں اس بیماری کو لانے کیلئے
کافی ہونگی آخر وہ بیمار کیا ہے۔ اسے بھگندر یا ناسور یا پھر انگلش میں فسچولہ
کہتے ہیں۔ پاخانے کی جگہ کے قریب اندر ہی اندر ہی ایک زخم بن جاتا ہے جس سے پیپ
رستی رہتی ہے۔
فسچولہ یا بھگندرکا نبوی ﷺ علاج
ھوالشافی:
برگ مہندی 20گرام‘ کلونجی20گرام‘ روغن زیتون 100گرام‘ تینوں اجزاء آپس میں ملا کر
کڑاہی میں ڈال کر آگ پر رکھیں۔ جب تمام چیزیں جل جائیں تو اتار کر چھان لیں یہی
تیل ایک چمچ بڑا صبح و شام نیم گرم دودھ کے ہمراہ پئیں اور یہ تیل متاثرہ حصے پر
لگائیں۔ بس یہی نبویﷺ نسخہ ہے جس نے آج تک مجھے کبھی بھی کسی مریض پرمایوس نہیں
کیا۔ جس کسی نے بھی نہایت مستقل مزاجی توجہ اور دھیان سے اسے استعمال کیا بہت
بہترین نتائج سامنے آئے۔
تحریروتحقیق:ڈاکٹرمحمدارشد
Comments
Post a Comment